Tuesday, May 24, 2011

 Meer Taqi Meer
Mohabbat kya hai
محبت كيا دل كا درد سے مامور ہو جانا
متاع جاں کسی کو سونپ کر مجبور ہو جانا


قدم ہیں راہ الفت میں تو منزل کی ہوس  کیسی
یہاں تو عین منزل ہے تھکن سے چور ہوجانا

یہاں تو سر سے پہلے دل کا سودا شرط ہے یارو
کوئی آسان ہے کیا سرمد و منصور ہوجانا

بسا لینا کسی کو دل میں دل ہی کا کلیجہ ہے
پہاڑوں کو تو بس آتا ہے جل کر طور ہوجانا

نظر سے دور ره کر بھی تقی وہ مایوس ہے میرے
کی میری عاشقی کو نہیں ہے مجبور ہو جانا

1 comment: